میرے دوست کی بہنوں نے مجھے چودا

میرے دوست کی بہنوں نے مجھے چودا

میرے دوست کی بہنوں نے مجھے چودا




میرے ایک دوست کی چار بہنیں ہے، چاروں کی شادی ہو چکی ہے پر تین سال پہلے وہ چاروں شادی شدہ نہیں تھی. ایک کا نام سونو، دوسری کا نام مونو، تیسری کا نام ببلی اور چوتھی کا نام ريتو ہے. ريتو میری محبوباؤں تھی اور آج بھی ہے. ہم 7-8 لوگ روز چھپن چھپاي کھیلتے تھے.
ایک دن ہم بس پانچ لوگ ہی تھے، میں اور وہ چار لڑکیاں!

سونو بازی دے رہی تھی اور ہم چار لوگ چھپے هے تھے، میں اور میری محبوباؤں ایک ساتھ ہی تھے، وہ بہت ہی سیکسی تھی وہ مجھ آہستہ آہستہ چپکنے لگی، مجھے ہوٹوں پر چومنے لگی. مجھے پہلی بار کسی کے ہوٹوں پر چوما تھا. ہم دونوں بیڈ کے نیچے چھپے تھے، وہ دھیرے دھیرے میرے اوپر چڑھنے لگی، مجھے ڈر لگنے لگا وو دھیرے دھیرے میرے لںڈ کی طرف اپنا ہاتھ بڑھانے لگی، میری پیںٹ کی جپ کھول دی اور میرا لںڈ پکڑ لیا. میں اور ڈر گیا!

میں نے اس سے پوچھا یہ کیا کر رہی ہے تو؟
تو وو بولی- آپ خاموشی لیٹے رہو!

اور اس نے میرے ہوٹوں پر آپ نے ہونٹ رکھ دیے اور میرا منہ بند کر لیا. وہ دھیرے دھیرے میرے لںڈ کو ہلانے لگی اور میرا لنڈ کھڑا ہو گیا. اب مجھے بھی بہت اچھا لگنے لگا تھا. اس نے میرا لنڈ اپنے منہ میں لے لیا اور چوسنے لگی. مجھے بہت گدگدی ہو رہی تھی پر مجا بھی بہت آ رہا تھا. وہ میرا لنڈ چوستی رہی.

تبھی اس کی تین بہنیں اور آ گئی اور میں اور وہ دونوں ہی بہت ڈر گئے تھے. اس کی تینوں بہنیں غصے سے مجھے اور اسے دیکھنے لگی. اب ہم پانچوں ایک دوسرے کی طرف دیکھنے لگے. وہ تینوں بہنیں دھیرے سے مسکرائی طرف بولی- بیڈ کے نیچے کیا کر رہے ہو تم دونوں؟ چلو باہر چلو! ريتو تو کیا اکیلے ہی سارا مزا لے لے گی! ہمیں نہیں لینے دے گی کیا!

اور ارد بہنوں نے مجھے بیڈ پر لٹا دیا. پھر سونو بولی- تم تینوں مزے لو، میں باہر دیکھتی ہوں کہ کوئی آنا جائے! ٹھیک ہے؟

سونو باہر چلی گئی، ريتو تو میرے لںڈ ہی چپکی رہی، مونو مجھے ہوٹوں پر کس کرنے لگی اور ببلی میرے ہاتھ کی بڑی انگلی کو اپنی چوت میں ڈالنے لگی پر میں تو کچھ کر ہی نہیں پا رہا تھا. اب ريتو جھڑنے والی تھی اس لیے اس نے اپنے کپڑے اتارے، اپنی چوت میرے لںڈ پر رکھ دی اور میرے لںڈ پر اوپر-نیچے ہونے لگی. اس کی چوت بہت ہی ٹائیٹ تھی میرے لںڈ میں درد ہونے لگا تھا پر چدائی میں بہت مزا آ رہا تھا اس لیے میں سارا درد برداشت کر رہا تھا.

مونو جو کہ میرے ہوٹوں کو چاٹ رہی تھی، اب اس نے بھی اپنے کپڑے اتار دئے تھے پر اپنی چوت کے منہ کو میرے ہوٹوں پر رگڑنے لگی. میں نے بھی اس کی چوت کو جیبھ سے چاٹنا شروع کر دیا. تب تک ببلی بھی اپنے کپڑے اتار چکی تھی. ببلی تو بس میری انگلی سے ہی اپنی چوت چدوا رہی تھی. تینوں نے مجھے اپنے نیچے دبا رکھا تھا.

میں بہت پریشان ہو چکا تھا. میں نے تینوں کو اپنے اوپر سے ہٹا دیا اور غصے میں کہا سالی رڈيو! ایک ایک کر کے آو! كتتيو آو!

تب میں نے پہلے اپنی محبوباؤں ريتو کو پکڑا اور بیڈ پر دونوں ہاتھ ركھوايے اور گھوڑی بنا کر اسے چودنا شروع کیا. 15 منٹ تک چودا، پھر میں جھڑ گیا. سارا کا سارا ویرے اس کی چوت میں ہی چھوڑ دیا. وہ بھی جھڑ چکی تھی، میں نے اسے کمرے سے باہر جانے کو کہا تو وو بولی- کیوں جاؤں؟
میں نے بولا تیری دو بہنوں کو بھی تو چدنا ہے!
تو ريتو بولی- تو میرے سامنے ہی چودو نہ!

میں نے بولا نہیں، تو چدائی دیکھے گی تو پھر سے چدانے کے لئے تیار ہو جائے گی اور مجھ میں اتنی طاقت نہیں ہے کہ بار بار چود پاو!

اور میں نے ريتو کو باہر کا راستہ دکھایا. اب مونو کی باری تھی، وہ بہت دیر سے بے چین تھی. میرا لںڈ ڈھیلا پڑ گیا تھا، میں نے مونو سے کہا- مونو، میری جان! میرے لںڈ کو كھڑ تو کر! جان، تبھی تو تجھے چود پاوگا!

اتنا بولنے کی ہی دیر تھی کہ اس نے میرا لنڈ پکڑ لیا. آہستہ آہستہ میرا لںڈ کھڑا ہو رہا تھا اور ببلی کھڑی کھڑی سب دیکھ رہی تھی اور اپنی باری کا انتظار کر رہی تھی، اپنی چوت میں اںگلی بھی کر رہی تھی. میں نے مونو کی ایک ٹانگ اپنے کندھے پر رکھی اور دوسری ٹانگ زمین پر ہی تھی، میں نے اسے ایک ہاتھ سے کمر پر پکڑ رکھا تھا، ایک ہاتھ سے اس کے چچے دبا رہا تھا اور زور زور کے دھکے مرتا جا رہا تھا. وہ بہت چللا رہی تھی، میں نے اس کے چچے دبانا بند کر اس کے ہاتھ سے اس کا منہ بند کر دیا اور پھر 15-20 منٹ میں میں نے ایک بار پھر جھڑ گیا اور سارا ویرے اس ہی چوت میں جھاڑ دیا. مجھے لگا کہ شاید وہ اب جھڑی نہیں ہے. پھر میں جلدی سے اس کی چوت میں اںگلی کرنے لگا. 5 منٹ کے بعد وہ بھی جھڑ گئی اور باہر چلی گئی.

اب ببلی کی باری تھی. ببلی کی چوت اؤر گاںڈ دونوں ہی بہت اچھی تھی. دونوں ہی چیز بغیر بال کے تھی. پہلے تو میں نے اس کی چوت میں انگلی کی، آہستہ آہستہ ایک اںگلی اسکی گاںڈ میں بھی ڈال دی. وہ سسکیاں لینے لگی پر میرے لںڈ پر کوئی فرق نہیں پڑ رہا تھا. وہ کام واسنا کے آخری مرحلے پر تھی اس لئے اس نے مجھ کہا راہل پلیز! مجھ سے جانب دیر تک رکا نہیں جائے گی، مجھے جلدی سے چودو!
مینے کہا-، ابھی تو میرا لںڈ کھڑا ہی نہیں ہے تو کیسے چودو تجھے!
آہستہ آہستہ میرا لںڈ پھر سے کھڑا ہو گیا. مینے اسے بیڈ پر لٹايا، دونوں ٹاںگیں اپنے کندھے پر رکھی اور لںڈ اسکی چوت کے منہ پر رکھ کر ایک جور کا دھکا مارا. وہ بہت زور سے چللاي. آواز سن کر باہر سے آواز اي- کیا ہوا ببلی؟ تیری چوت پھٹ گئی کیا؟
میں زور زور کے دھکے لگاتا رہا، وہ چلاتی رہی پر میں تو اپنے جوش میں تھا، میں کہاں رکنے بالا تھا، دھکے مارتا رہا، مارتا رہا. مجھے اسکی گاںڈ بہت خوبصورت لگ رہی تھی تو میں نے چوت کو چھوڑ،

وو پھر چللاي اور، مجھے بھی درد ہو رہا تھا. میں دھیرے دھیرے اس کی میں اپنا لںڈ اندر باہر کر رہا تھا. وہ آہستہ آہستہ نرم ہوتی جا رہی تھی اور میری رفتار آہستہ آہستہ تیز ہوتی جا رہی تھی.

اب وو مکمل طور پر نرم ہو چکی تھی، میں زور زور سے دھکے لگا رہا تھا، وہ دھیرے دھیرے چللا رہی تھی. میں نے اس کی چوت بہت دیر تک ماری اور مختلف طریقوں سے اسے چودا. وہ تو دو بار پہلے ہی جھڑ چکی تھی، اب وہ تیسری بار جھڑ گئی اور اس کے ساتھ ہی میں بھی جھڑنے والا تھا.

میںنے اپنا لںڈ جلدی سے باہر نکلا اور اس کے منہ میں ڈال دیا. وہ اسے چوسنے لگی اور میں اس کے منہ میں ہی جھڑ گیا. وہ میرا سارا کا سارا ویرے پی گئی. اب تینوں بہنیں خوش تھی، تینوں کمرے میں آئی اور مجھے چومنے لگی.
پنے دوست کی تین بہنوں کو تو میں چود چکا تھا پر ایک بچ گئی تھی جس کا نام سونو تھا. سونو سب سے بڑی تھی، اس کی عمر تقریبا 25-26 سال کی تھی اور اس کی چند ماہ بعد شادی بھی ہونے والی تھی اور وہ ہر وقت اپنی شادی کی سہاگرات کے بارے میں سوچتی رہتی تھی.
جب میں تینوں لڑکیوں کو چود رہا تھا تب وہ سونو ہمیں کھڑکی سے دیکھ رہی تھی. جب میں تینو کو مکمل طور پر چود چکا تھا تب مجھے بہت امن ملی. پر مجھے کیا پتہ تھا کہ ایک اور ہیں چودنے کے لئے، وہ سب سے بڑی تھی اس لئے میں نے اس کے ساتھ جنسی تعلقات کے بارے میں نہیں سوچا تھا. پر سونو کے ذہن میں تو بس سیکس ہی گھوم رہا تھا. وہ کمرے میں آئی جس میں ہم چاروں بیٹھے تھے، میرا ہاتھ پکڑ لیا، میں ڈر گیا. اس نے میرا ہاتھ پکڑا اور ایک دوسرے کمرے میں لے گئی، کمرے کی کنڈی لگا دی. اس کی آنکھوں میں جیسے خون اتر آیا تھا، اسے دیکھ کر میری گاںڈ اور پھٹ گئی. پھر سونو نے مجھے بیڈ پر دھکا دے کر لٹا دیا اس کی تینوں بہنیں کھڑکی سے سب کچھ دیکھ رہی تھی. سونو نے سی ڈی پلیئر پر ‘عاشق بنایا آپ نے’ کا گانا لگا دیا اور وہ میری طرف دیکھنے لگی. میں نے اپنی آنکھیں نیچے کر لی کیونکہ وہ مجھ عمر میں بہت بڑی تھی. اب وو دھیرے دھیرے میری طرف بڑھنے لگی.
میں اپنے دل میں یہی سوچ رہا تھا کہ یار جو کام مجھے کرنا چاہیے تھا، وہ تو یہ کر کہی ہے، اور ڈرنا اسے چاہئے تھا، تو ڈر میں رہا ہوں. پھر میں نے بھی یہ فیصلہ کر لیا کہ سونو جو کرنا چاہتی ہے، کرنے دیتا ہوں. میں بھی تو دیکھوں کہ ایک لڑکی میں کتنا جنسی ہوتا ہے. بس پھر کیا تھا، میں چپ چاپ لیٹا رہا، سونو دھیرے دھیرے میرے پیروں کو چومتی چومتی اوپر کی طرف آنے لگی. پر مجھے کچھ نہیں ہو رہا تھا کیونکہ میں پہلے ہی تین لڑکیوں کو اچھی طرح چود چکا تھا.
وہ دھیرے دھیرے میرے سینے پر آ گئی اور میرے سینے کو چومنے لگی، پھر گلے کو چومنے لگی. کچھ دیر میں سونو میرے ہوںٹوں کو عام کی طرح چوسنے لگی. دو تین بار تو سونو نے میرے ہوںٹوں کو کاٹا بھی، پر پھر بھی میں لیٹا ہی رہا. بہت دیر تک سونو میرے ہوںٹوں کو چوستی رہی اور ایک ہی گانا بار بار چلتا رہا. سونو اپنا ایک ہاتھ آہستہ آہستہ نیچے کی طرف لے گئی اور میری پیںٹ کے اوپر سے ہی میرا لںڈ پکڑ لیا. لںڈ تو گہری نیند میں سو رہا تھا پر پھر بھی سونو میرے لںڈ کو نیند سے جگانے میں لگی ہوئی تھی. سونو نے میری پیںٹ کی جپ کھولی اور میرا لںڈ ہاتھ میں لے لیا.
اس کے گرم ہاتھوں نے جیسے ہی میرا لںڈ پکڑا، میرے جسم میں بجلی سی دوڑ گئی اور میں نے سونو کو زور سے اپنی باہوں میں بھر لیا، اتنی زور پکڑا کہ سونو چللا پڑی. کھڑکی سے سونو کی تینوں بہنیں سب دیکھ رہی تھی. میں نے سونو سے بولا سونو جی، پہلے آپ یہ کھڑکی بند کر دو. نہیں تو تم چاروں بہنیں مجھے میرے گھر نہیں جانے دوگی اور میرے اندر اتنی طاقت نہیں ہے کہ ایک کے بعد ایک کی چدائی کر سکوں!
سونو نے کھڑکی بند کر دی اور پھر سے وو میرے اوپر آ گئی. اب سونو آہستہ آہستہ اوپر سے نیچے کی طرف چومتے ہوئے آنے لگی اور میرے ٹھنڈے لںڈ کو اپنے منہ کی گرمی دینے لگی. لوہا گرم تھا، صرف چوٹ مارنا باقی تھا. میں نے سونو کو کتیا کی طرح جھکنے کو کہا پر اس کے دل میں تو کچھ اور ہی چل رہا تھ
سونو بولی- اب روکو میری جان! جلدی کیا ہے، ابھی تو کھیل بہت دیر تک چلے گا! ابھی سے چوككے-چھکے لگاوگے تو جلدی آؤٹ ہو جاؤ گے!
بس اتنا بولا اور سونو نے اپنی چوت میرے مںہ پر سٹا دی اور بولی میں ہی سب کروں گی یا تو بھی کچھ کرے گا؟ چاٹ میری چوت کو!
اور ہم 69 کی پوزیشن میں آ گئے. سونو میرا لںڈ چوس رہی تھی اور میں اس کی چوت! بہت دیر تک یہی چسمچاسي ہوتی رہی.
میں اسکی چوت چوستے-چوستے تھک گیا تھا تو میں نے اپنی دو انگلیاں اس کی چوت میں ڈال دی. وہ شاید پہلے بھی کسی سے چد چکی تھی، دو انگلیوں سے سالی کو کچھ بھی نہیں ہوا پر پھر بھی میں دو انگلیاں اندر باہر کرتا رہا. آہستہ آہستہ دو سے تین انگلیاں اندر کر دی. جیسے ہی میں نے تین انگلیاں اندر کی، سونو تو اچھل گئی اور بولی ہائے، یہ کیا کیا تو نے! کتنا مزا آ رہا تھا چوسنے اور چسوانے میں! اب تو نے میری چوت میں کھجلی کر دی! اب تو بس تو میری چوت پھاڑ ہی ڈال! اب نہیں رکا جائے گا! اب تو مجھے کتیا بنا یا گھوڑی، صرف چود دے مجھے تو!

پھر کیا تھا، سونو کو میں نے بستر پر پیٹھ کے بل لٹا دیا، اس کی دونوں ٹانگیں اپنے کندھے پر رکھی اور اپنے ایک ہاتھ سے اپنا لںڈ پکڑ کر سونو کی چوت کے منہ پر رگڑنے لگا. لںڈ کی رگڑ سے سونو اور پاگل ہو گئی اور مجھے گالی دے کر بولی- کتے! اب آپ نے لنڈ کو چوت میں تو ڈال!
پر میں کہاں سننے والا تھا، میں تو بس اس کی چوت پر اپنا لںڈ رگڑتا رہا، بہت دیر تک سونو مجھے گندی گندی گليا دیتی رہی اور میں رگڑتا رہا. اب سونو کی چوت سے چیکنا سا پانی نکلنے لگا، سونو بولی- کتے، ڈال دے چوت میں! میں جھڑنے والی ہوں!
میں نے سونو کے چکنے پانی کو اپنے لںڈ پر لگایا اور زور کا دھکا مارا، سونو ایک دم سے چیخ پڑي- اااااااااا کتے مار ڈالا!

میں نے سونو کی چوت میں جیسے ہی اپنا لںڈ ڈالا وو جھڑ گئی، میرا پورا لںڈ اسکی چوت کے پانی سے نہا گیا اور وہ پرسکون پڑ گئی. پر میں نہیں جھڑا تھا، میں سونو کی چوت چودتا رہا پر سونو کی چوت مارنے میں مزہ نہیں آ رہا تھا کیونکہ وہ پہلے بھی کسی سے چد چکی تھی. پھر میں نے سونو سے بولا سونو، تیری چوت مارنے میں مزہ نہیں آ رہا! میں تو تیری گاںڈ مارگا!
پر سونو نے انکار کر دیا پر میں بھی بہت ضد تھا، میں نے سونو کی چوت ایک کپڑے سے صاف کی اور چوت کے دانے کو اپنی جیبھ سے سہلانے لگا. آہستہ آہستہ سونو کو پھر سے جوش چڑھنے لگا. سونو کچھ ہی دیر میں پھر سے پاگلوں کی طرح میرے سر کو پکڑ کے اپنی چوت پر دبانے لگی. میں سمجھ گیا کہ سونو اب مکمل طور پر جوش میں ہے.
سونو مجھ بولی- پھاڑ دے میری چوت کو!
پر مجھے تو گاںڈ مارنی تھی، صرف میں کھڑا ہو گیا اور اپنے گھر جانے لگا. سونو جنسی تعلقات میں پوری طرح تڑپ رہی تھی. سونو بولی- کہاں جا رہے ہو تم؟
میں نے بولا اپنے گھر جا رہا ہوں!

پھر سونو بولی- مجھے تڑپتا ہوا چھوڑ کر کیوں جا رہے ہو؟
میں نے بولا تیری چوت مارنے میں مجھے بالکل بھی مزا نہیں آ رہا ہے، تیری چوت مارنے سے تو اچھا ہے کہ میں مٹھ ہی مار لوں!
سونو تڑپتی ہوئی بولی پلیز! راہل، مجھے ایسے چھوڑ کر مت جاؤ!
میںنے بولا- میں ایک ہی شرط پر تجھے چودوگا!
وو بولی- کیا؟ میں نے اس کی چوت کے دانے کو چوسنا شروع کر دیا. چند منٹ میں سونو بھی جھڑ گئی اور ہم دونوں ایک دوسرے سے چپک کر کچھ دیر تک لیٹے رہے اور کس کرتے رہے.
پھر میں اپنے گھر جا کر سو گیا.
اس دن کے بعد میں ان کے پاس بہت کم جانے لگا پر جب بھی جاتا تو بس اپنی محبوباؤں ريتو کو ہی چودتا تھا اور کسی کو نہیں!


Previous Post Next Post